اسرائیل فلسطین جنگ؛ تازہ ترین


میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے اندر 20 سے زیادہ مقامات پر حماس نے حملے کئے کم از کم 250 اسرائیلی ہلاک اور 1000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ اسرائیل کے جوابی فضائی حملوں میں غزہ میں 230 سے ​​زائد افراد ہلاک اور 1600 زخمی ہوئے۔ حالیہ برسوں میں اسرائیل فلسطین تنازعہ میں سب سے سنگین لڑائی ہے۔
حماس نے 2007 میں غزہ پر قبضہ کرنے کے بعد سے اسرائیل کے خلاف چار جنگیں لڑی ہیں۔ لیکن اسرائیل کے اندر اس طرح کا شدید حملہ پہلی بار دیکھا گیا ہے۔ اسرائیل کو اپنی تاریخ کی بدترین انٹیلی جنس ناکامیوں میں سے ایک ہے
اس سے قبل وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا
ہم جنگ میں ہیں، آپریشن یا راؤنڈ میں نہیں، بلکہ جنگ میں ہیں۔ میں نے فوج کو وسیع پیمانے پر متحرک کرنے کا حکم دیا ہے اور یہ کہ ہم اس شدت کی گولہ باری کریں گے جس کا دشمن کو علم نہیں تھا۔ دشمن کو بے مثال قیمت چکانی پڑے گی۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ پینٹاگون اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ اسرائیل کے پاس “اپنے دفاع کے لیے ہر چیز کی ضرورت ہے”۔
سعودی عرب کی مملکت اسرائیل کو اس کی بار بار اشتعال انگیزی اور فلسطینیوں کے حقوق سے محرومی کی وجہ سے جو کچھ ہوا اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے دونوں فریقوں سے کشیدگی کم کرنے کو کہا ہے۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مصر نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر حملہ نہ کرے۔
دریں اثنا، ٹویٹر پوری دنیا میں جعلی ویڈیوز اور غیر مصدقہ دعووں اور وفاداریوں سے بھرا ہوا ہے۔

Visited 2 times, 1 visit(s) today

You might be interested in