رمضان المبارک میں موٹاپے سے نجات ممکن
ویسے تو ماہ رمضان کے دوران روزے رکھنا مذہبی فریضہ ہے، مگر یہ صحت کی بہتری کے لیے بھی بہترین وقت ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان ہیں ۔اگر آپ سحری اور افطار میں سمجھ داری سے کام لیں تو روزوں کے دوران کئی کلو تک جسمانی وزن گھٹا سکتے ہیں ، ماہرین کے مطابق جو اور اناج کی روٹی کو سحری کا حصہ لازمی بنانا چاہئے تاکہ پیٹ دیر تک بھرا رہ سکے ۔اسی طرح سحری میں کیفین یعنی چائے یا کافی کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ یہ گرم مشروبات ڈی ہائیڈریشن اور جسم میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں جو اس گرم موسم میں نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ پروٹینز اور کاربوہائیڈریٹس جیسے انڈے، آلو، دہی، دالیں، گوشت وغیرہ استعمال کرنا چاہئے تاکہ جسمانی توانائی کو دن بھر میں مستحکم رکھا جاسکے ۔افطاری میں روٹی کی جگہ پھل اور سبزیاں شامل کریں، پھل اور سبزیاں غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں اور کم کیلوری کے ساتھ ساتھ آپ کو بھوک کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔زیادہ کیلوریز اور تلی ہوئی غذاﺅں کو اجناس، پھلوں ، سبزیوں اور چربی سے پاک گوشت سے تبدیل کر دیں یا اگر ایسا ممکن نہیں تو جو بھی کھانا ہو وہ ضرور کھائیں، مگر اعتدال کے ساتھ ، ورنہ زیادہ کھانا نقصان دہ ہی ثابت ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق دن بھر کے فاقے کے بعد میٹابولزم کی رفتار کم ہوچکی ہوتی ہے اور اس وقت زیادہ کھانے کی صورت میں کیلوریز کو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کھجور سے روزہ کھولنا اس لیے بھی بہترین ہے کیونکہ اسے ہضم کرنا آسان اور اسے کھانے سے بھوک کے احساس کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔اسی طرح کھجور جسم کو توانائی بھی فراہم کرتی ہے جبکہ زیادہ کھانے سے روکتی ہیں۔دنیا بھر میں لوگ جسمانی وزن میں کمی کے لیے 16 سے 20 گھنٹے کے فاقے کو اپناتے ہیں اور اس کے دوران 4 سے 6 گھنٹے کے وقفے میں کم مقدار میں غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں اور ایسا ہی کچھ رمضان میں بھی ہوتا ہے۔ رمضان کے دوران ورزش کو جاری رکھنے سے کیلوریز کی کمی کو فائدے کی صورت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ایسا کرنے سے جسمانی چربی کی سطح میں نمایاں کمی آسکتی ہے یا یوں کہہ لیں توند سے نجات کافی آسان ہوجاتی ہے۔