سائنسدانوں نے سافٹ ڈرنک کے مزید مضرِ صحت ثبوت پیش کر دیے
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) اگرچہ میٹھے مشروبات اور سافٹ ڈرنک کے استعمال اور طبی نقصانات پر بہت تحقیق ہوچکی ہے۔ تاہم ماہرین نے اس ضمن میں نئے ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سافٹ ڈرنکس میں شکر کی بہتات اور مسلسل استعمال سے بدن میں 45 مضر تبدیلیاں رونما ہوسکتی ہیں۔ان مشروبات میں سوڈا والی سافٹ ڈرنک اور ڈبہ بند پھلوں کے رس بھی شامل ہیں جن سے طبی پیچیدگیاں بڑھ سکتی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج امریکی اور چینی ماہرین نے ایک طویل تحقیق کے بعد پیش کئے ہیں۔سائنسدانوں نے 8601 تحقیق مقالوں اور رپورٹ کا بغورجائزہ لیا ہے اور کہا ہے کہ مشروبات میں بالخصوص شکر کی وجہ سے 45 اقسام کی پیچیدگیاں رونما ہوسکتی ہیں۔ یہاں تک کہ ہفتے میں ایک گلاس سافٹ ڈرنک بھی نقصاندہ ہوسکتی ہے۔سب سے پہلے سافٹ ڈرنک وزن بڑھاتی ہیں۔ دوم اس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ 17 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور قبل ازوقت موت کا خطرہ 4 فیصد تک قریب آجاتا ہے۔ پھر دس کیفیات بڑھ جاتی ہیں جن میں موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک، فالج، چھاتی، پروسٹیٹ اور لبلبے کے سرطان وغیرہ شامل ہیں۔ لیکن دیگر جان لیوا کیفیات میں دمہ، دانتوں کی بوسیدگی، ڈپریشن بھی شامل ہیں۔یہ میٹا اسٹڈی برٹش میڈیکل جرنل (بے ایم جے) میں شائع ہوئی ہے۔ اگر پھلوں کے رس میں شامل فرکٹوس کی 25 گرام مقدار روزانہ پی جائے تو اس سے لبلبے کا کینسر کا خظرہ 22 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔اسی بنا پر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وہ سافٹ ڈرنک، اسموتھی اور ڈبہ بند جوس سے مکمل اجتناب کریں۔