Latest
جی سی آفسبھارت نے 2 ماہ بعد کینیڈا کے لیے ویزا سروس بحال کر دیمشکل نہیں عقلمند فیصلے کرنے کی عادت ڈالیںسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس کے مالک ارب پتی ایلون مسک کا اعلانایران نے بھی دہشتگردی میں ملوث افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا؛ ایرانی میڈیااسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا عارضی معاہدہ طے پا گیا ہےٹیسٹ کرکٹر امام الحق کی ناروے میں شادی کی تیاریاںآرمی چیف کا سٹرائیک کور کا دورہپرتگال میں ہوا، پانی اور شمسی توانائی سے چھ دن تک بجلی پیدا کر کے استعمال کرنے کا حیرت انگیز تجربہPerception and Realityنیا زمانہ نئی روایاتفیفا ورلڈ کپ راؤنڈ 2 کا اہم میچ آج دو بجے دن جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کھیلا جائے گاچینی فوج اچھی طرح سے نظم و ضبط کی حامل ہے اور بین الاقوامی قانون اور عام مشق کے مطابق کام کرتی ہے:فلوریڈا ( امریکہ) کے اوپر آسمانبر اعظم ایشیا اور افریقہ 2050 تک دنیا کی شہری آبادی کا 68 فیصد آباد ہوں گےسوئٹزرلینڈ جدت میں دنیا کا اول ملکدنیا کی سب سے لمبی ٹرینحارث روف نے کل کہا کہ میں ورک لوڈ زیادہ نہیں لے سکتا- وھاب ریاضساگ بہترین اور فائدہ مند سبزییمن کی ہوتی باغیوں نے red sea میں اسرائیل کا بحری جہاز عملے کے 25 ارکان سمیت اغواہ کر لیا
New way of looking at News. See the world, see SochVichar TV and have your own perspective

سوشل میڈیا کے استعمال سے پہلے والدین کی اجازت لازمی قرار دینے پر غور

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) امریکا میں جلد ہی ایسا قانون متعارف کرائے جانے پر غور کیا جارہا ہے جس کے تحت 18 سال سے کم عمر بچے اپنے والدین کی اجازت کے بغیر سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی ریاست ارکنساس اور یوٹاہ کے گورنر نے حالیہ دنوں سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق ایک بل پر دستخط کیے ہیں۔ اس بِل کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیاں ایک ایسا قانون متعارف کروانے پر غور کر رہی ہیں جس کے تحت کسی بھی پلیٹ فارم پر لاگ اِن ہونے سے پہلے عمر کی تصدیق کرنا لازمی ہوگی۔اسی کے ساتھ ساتھ 18 سال سے کم عمر بچوں کو ٹک ٹاک، انسٹاگرام یا دیگر سوشل میڈیا ایپس استعمال کرنے کیلئے اپنے والدین یا سرپرست سے اجازت لینا بھی لازمی قرار دی جائے گی۔ امریکی قانون ساز سوشل میڈیا ایپس کے حوالے سے ضابطے اور قوانین بنانے پر غور کر رہے ہیں۔سی این این کے مطابق گزشتہ کئی برسوں سے امریکی قانون ساز، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے متعلق خدشات کو دور کرنے کیلئے نئی پالیسیوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ایس پالیسیز متعارف کرانے سے نوجوان صارفین کو آن لائن ہراسانی جیسے واقعات سے بچایا جاسکے گا۔ارکنساس اور یوٹاہ کے علاوہ امریکا کی دیگر ریاستوں میں بھی اس حوالے سے قانون سازی کیلئے کام جاری ہے۔ اس اقدام کا مقصد نو عمر بچوں کا تحفظ کرنا ہے جس سے کئی والدین برسوں تک سوشل میڈیا کے بچوں پر منفی اثرات کے حوالے سے فکر مند تھے۔

You might also like