Latest
جی سی آفسبھارت نے 2 ماہ بعد کینیڈا کے لیے ویزا سروس بحال کر دیمشکل نہیں عقلمند فیصلے کرنے کی عادت ڈالیںسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس کے مالک ارب پتی ایلون مسک کا اعلانایران نے بھی دہشتگردی میں ملوث افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا؛ ایرانی میڈیااسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا عارضی معاہدہ طے پا گیا ہےٹیسٹ کرکٹر امام الحق کی ناروے میں شادی کی تیاریاںآرمی چیف کا سٹرائیک کور کا دورہپرتگال میں ہوا، پانی اور شمسی توانائی سے چھ دن تک بجلی پیدا کر کے استعمال کرنے کا حیرت انگیز تجربہPerception and Realityنیا زمانہ نئی روایاتفیفا ورلڈ کپ راؤنڈ 2 کا اہم میچ آج دو بجے دن جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کھیلا جائے گاچینی فوج اچھی طرح سے نظم و ضبط کی حامل ہے اور بین الاقوامی قانون اور عام مشق کے مطابق کام کرتی ہے:فلوریڈا ( امریکہ) کے اوپر آسمانبر اعظم ایشیا اور افریقہ 2050 تک دنیا کی شہری آبادی کا 68 فیصد آباد ہوں گےسوئٹزرلینڈ جدت میں دنیا کا اول ملکدنیا کی سب سے لمبی ٹرینحارث روف نے کل کہا کہ میں ورک لوڈ زیادہ نہیں لے سکتا- وھاب ریاضساگ بہترین اور فائدہ مند سبزییمن کی ہوتی باغیوں نے red sea میں اسرائیل کا بحری جہاز عملے کے 25 ارکان سمیت اغواہ کر لیا
New way of looking at News. See the world, see SochVichar TV and have your own perspective

غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کرنے والا پاکستانی نوجوان 16 ماہ بعد واپس وطن پہنچ گیا

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک) پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی کی کوششیں رنگ لے آئیں غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کرنے والا پاکستانی نوجوان 16 ماہ بعد بھارتی جیل سے رہا ہوکر واپس وطن پہنچ گیا۔

ذوالقرنین ظفر نامی نوجوان کا تعلق پنجاب کے شہر منڈی بہاﺅالدین سے ہے جو نومبر 2021 میں نارروال کے علاقے سے غلطی سے سرحد عبور کرکے ہندوستان کی حدود میں چلا گیا تھا۔نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانہ نوجوان کی رہائی کے لیے سرگرم عمل تھا۔ بھارتی وزارت داخلہ سے مسلسل رابطے کے بعد بالاخر اس نوجوان کو رہائی مل گئی ہے۔بھارتی حکام نے واہگہ بارڈر پر ذوالقرنین کو پاکستان رینجرز پنجاب کے حوالے کیا۔ پاکستان ہائی کمیشن کی طرف سے نوجوان کو سفری دستاویزات مہیا کی گئی تھیں۔ذرائع کے مطابق ذوالقرنین وطن واپسی پر بہت خوش دکھائی دے رہا تھا۔ اس نے پاکستان اوربھارت دونوں ممالک کے حکام کا شکریہ ادا کیا۔ ذوالقرنین نے بتایا کہ اسے اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ وہ عید اپنے والدین کے ساتھ منا سکے گا۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان غلطی سے سرحد عبور کرنے والے شہریوں کی 72 گھنٹے میں واپسی کا معاہدہ ہے تاہم دونوں جانب کے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے متعلقہ شخص کی شہریت کی تصدیق اور انویسٹی گیشن کے باعث رہائی میں بعض اوقات کئی سال لگ جاتے ہیں۔اس وقت بھی دونوں ممالک کی جیلوں میں کئی ایسے قیدی ہیں جو غلطی سے سرحدد پار کرگئے تھے۔ دونوں ملکوں نے یکم جنوری 2023 کو ایک دوسرے کے ساتھ قیدیوں کی تفصیلات کا تبادلہ کیا تھا۔دفتر خارجہ کے مطابق اس وقت پاکستانی جیلوں میں 705 بھارتی قیدی ہیں جن میں 51 عام شہری اور 654 ماہی گیر شامل ہیں، جبکہ بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 434 تھی جن میں 339 عام شہری اور 95 ماہی گیر شامل ہیں۔پاکستان کی طرف سے متعدد بار بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسے پاکستانی شہری جن کی سزائیں مکمل ہوچکی ہیں اور ان کی شہریت کی بھی تصدیق ہوچکی ہے انہیں فوری طور پر رہا کرے۔

You might also like