Latest
جی سی آفسبھارت نے 2 ماہ بعد کینیڈا کے لیے ویزا سروس بحال کر دیمشکل نہیں عقلمند فیصلے کرنے کی عادت ڈالیںسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس کے مالک ارب پتی ایلون مسک کا اعلانایران نے بھی دہشتگردی میں ملوث افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا؛ ایرانی میڈیااسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا عارضی معاہدہ طے پا گیا ہےٹیسٹ کرکٹر امام الحق کی ناروے میں شادی کی تیاریاںآرمی چیف کا سٹرائیک کور کا دورہپرتگال میں ہوا، پانی اور شمسی توانائی سے چھ دن تک بجلی پیدا کر کے استعمال کرنے کا حیرت انگیز تجربہPerception and Realityنیا زمانہ نئی روایاتفیفا ورلڈ کپ راؤنڈ 2 کا اہم میچ آج دو بجے دن جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کھیلا جائے گاچینی فوج اچھی طرح سے نظم و ضبط کی حامل ہے اور بین الاقوامی قانون اور عام مشق کے مطابق کام کرتی ہے:فلوریڈا ( امریکہ) کے اوپر آسمانبر اعظم ایشیا اور افریقہ 2050 تک دنیا کی شہری آبادی کا 68 فیصد آباد ہوں گےسوئٹزرلینڈ جدت میں دنیا کا اول ملکدنیا کی سب سے لمبی ٹرینحارث روف نے کل کہا کہ میں ورک لوڈ زیادہ نہیں لے سکتا- وھاب ریاضساگ بہترین اور فائدہ مند سبزییمن کی ہوتی باغیوں نے red sea میں اسرائیل کا بحری جہاز عملے کے 25 ارکان سمیت اغواہ کر لیا
New way of looking at News. See the world, see SochVichar TV and have your own perspective

ورلڈ بینک رپورٹ ۲۰۲۳


ورلڈ بینک کی اکتوبر ۲۰۲۳ میں شائع ھونے رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان پرائیویٹ انوسٹمنٹ کو اہمیت دے کیونکہ ملکی معیشیت کی بحالی کے لئے یہ بہت ضروری ھے-
بھارت میں مجموعی جی ڈی پی کا ۲۰% پرائیویٹ سیکٹر ھے اور باقی حکومتی انوسٹمنٹ-بھارت میں ۱۹۵۰ سے ۱۹۸۰ تک ملک کی کل جی ڈی پی کا بڑا حصہ پرائیویٹ سیکٹر کا تھا- لیکن ۲۰۱۲ سے مسلسل یہ شرح نیچے آ رھی ہے- بھارتی معیشت دان سمجھتے ہیں اس کی وجہ حکومت ہے-
ورلڈ بینک کی رپورٹ میں پرائیویٹ انوسٹمنٹ بڑھانے کے لئے پانچ امور کا خیال رکھنا ہو ھا، کنزومر ڈیمانڈ، قرضے کی سہولت، منافع بخش صنعت، وسائل کو استعمال کر نے کی صلاحیت اور بزنس کمیونٹی کا اعتماد –
‎ورلڈ بینک کی رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ جنوبی ایشیا کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ خطے کے مقابلے میں تیزی سے ترقی کرے۔ گی -البتہ افغانستان، پاکستان اور سری لنکا کی معیشیت شدید بحران کا شکار ہیں۔
‎ جنوبی ایشیا میں حکومتی قرضہ جی ڈی پی کا اوسطاً 86 فیصد تھا۔ قرضوں کا بوجھ نجی شعبے کو بہتر ماحول دینے میں روکاوٹ ثابت ہو گا اور انتخابات اخراجات کے دباؤ میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ پالیسی پاکستان کو حکومتی اخراجات کی مد میں کمی کرنا ہو گی- اور طویل مدتی منصوبوں کے دوران پالیسی کی ملازمتوں ھنر مندوں کے لئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا ھے-
چین میں بھی پرائیویٹ انوسٹمنٹ کرونا کے بعد بہت متاثر ھوئی ھے-
پاکستان کا NDFC چین کے NDRC کی طرح پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی اور بڑے پراجیکٹ کی نشاندھی کے لئے کوارڈینیٹنگ باڈی ھے- چین نے بھی جولائی میں این ڈی آر سی کا افتتاح کیا ھے-چین میں ان کی اس وقت توجہ بڑے قومی سطح کے پروگرام شروع کرنے پر ھے-فرنچائیز اور سپلائی چین دوسری اور تیسر ی ترجیحات ہیں -چین میں ۲۹۰۰ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ جن کی مالیت 440$ بلین مالیت ہے ان کی نشاندھی کی گئے ہے- چین کی معیشیت کا انحصار چھو ٹے اور درمیانے درجے کی صنعت پر ہے- چین کا ٹیکس کا ۵۰% ، جی ڈی پی کا ۶۰% ، ٹیکیکل ترقی ۷۰%, شہری روزگار کا ۸۰% اور پوری ملک کے کاروبار کا ۹۰% بنیتا ھے ( ۵۶۷۸۹) اسی صنعت سے آتا ھے
پاکستان کی معیشیت کے کندھوں پر قرضوں کا بہت بھاری بوجھ ہے جو نہ تو بنیادی ڈھانچے کو آگے بڑھنے دے رھا ھے اور نہ ہی ھنر مند افراد کی تربیت میں ممد ثابت ہو رھا ھے- سی پیک ان دونوں حوالوں سے بہترین منصوبہ ھے- صرف موٹر ویز بننے سے ٹورزم میں ۳۰۰% اضافہ دیکھنے میں آیا ھے-
پرائیویٹ انوسٹمنٹ کے لئے ایک robust لیبر مارکیٹ چاھیے جہاں تربیت یافتہ ، اچھے کام کرنے دستیاب ہوں- ان کی سوشل سیکورٹی سے لے کر دیگر سہولیات بھی میسر ھوں-
چین میں ۲۹۰۰ پراجیکٹ کے لئے حکومت نے سات بینکوں کے سات بات چیت کر لی ھے جو کہ صنعت کاروں کو قر ضے مہیا کریں گے-کینڈی ھاورڈ سکول کی ایک رپورٹ کے مطابق چین کی حکومت، پرائیویٹ سیکٹر کو اپنی نگرانی میں چلانا چاھتی ہے-

You might also like