Latest
جی سی آفسبھارت نے 2 ماہ بعد کینیڈا کے لیے ویزا سروس بحال کر دیمشکل نہیں عقلمند فیصلے کرنے کی عادت ڈالیںسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس کے مالک ارب پتی ایلون مسک کا اعلانایران نے بھی دہشتگردی میں ملوث افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا؛ ایرانی میڈیااسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا عارضی معاہدہ طے پا گیا ہےٹیسٹ کرکٹر امام الحق کی ناروے میں شادی کی تیاریاںآرمی چیف کا سٹرائیک کور کا دورہپرتگال میں ہوا، پانی اور شمسی توانائی سے چھ دن تک بجلی پیدا کر کے استعمال کرنے کا حیرت انگیز تجربہPerception and Realityنیا زمانہ نئی روایاتفیفا ورلڈ کپ راؤنڈ 2 کا اہم میچ آج دو بجے دن جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کھیلا جائے گاچینی فوج اچھی طرح سے نظم و ضبط کی حامل ہے اور بین الاقوامی قانون اور عام مشق کے مطابق کام کرتی ہے:فلوریڈا ( امریکہ) کے اوپر آسمانبر اعظم ایشیا اور افریقہ 2050 تک دنیا کی شہری آبادی کا 68 فیصد آباد ہوں گےسوئٹزرلینڈ جدت میں دنیا کا اول ملکدنیا کی سب سے لمبی ٹرینحارث روف نے کل کہا کہ میں ورک لوڈ زیادہ نہیں لے سکتا- وھاب ریاضساگ بہترین اور فائدہ مند سبزییمن کی ہوتی باغیوں نے red sea میں اسرائیل کا بحری جہاز عملے کے 25 ارکان سمیت اغواہ کر لیا
New way of looking at News. See the world, see SochVichar TV and have your own perspective

چین کے صدر آئندہ ہفتے روس کا اہم دورہ کریں گے

چین کے صدر شی جن پنگ آئندہ ہفتے روس کا اہم دورہ کریں گے۔

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صدر شی جن پنگ 20 سے 22 مارچ تک روس کا دورہ کریں گے۔

یہ فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد چینی صدر کا پہلا دورہ روس ہوگا۔

اس سے قبل ستمبر 2022 میں چین کے صدر نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ازبکستان کے شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی۔

چینی وزارت خارجہ نے بتایا کہ صدر شی جن پنگ روسی صدر کی درخواست پر وہاں جا رہے ہیں۔

ماسکو کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

بیان میں بتایا گیا کہ اس دوران اہم معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، مگر اس حوالے سے وضاحت نہیں کی گئی۔

چینی صدر کا دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب چین کی جانب سے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی اور مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اسی طرح بحیرہ اسود میں امریکی جنگی ڈرون کے تباہ ہونے کے بعد امریکا اور روس کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، اس حوالے سے بھی چینی صدر کا دورہ اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

You might also like