ڈالر اسمگلنگ کے خلاف حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج

حکومتی کاوشوں سے ڈالر 335 سے 280 پر آگیا، ایف آئی اے نے اب تک 900 ملین ڈالر برآمد کر کےاسٹیٹ بینک میں جمع کروائے، ایک ماہ کے عرصے میں ڈالر کی قدر میں 17 فیصد کمی ہوئی، انٹربینک ٹریڈنگ میں دیگر کرنسیز میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آئی

ستمبرمیں ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں عسکری اور سول قیادت نے اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ایکشن کا حکم جاری کیا، 6 ستمبر سے حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مشترکہ ایکشن کا آغاز کیا، ایکشن کے دوران ملک سے بیشمار اسمگلرز کی گرفتاری اور ڈالرز کی برآمدگی عمل میں لائی گئی، انادولو ایجنسی کے مطابق اگست 2023 میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا تھا جو کہ حکومتی کاوشوں سے 335 سے 280 پر آچکا ہے، بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق اگست کے اعدادوشمار کے مطابق قومی ذخائر 7.6 بلین تک گر چکے تھے لیکن ستمبر سے ہونے والے ایکشن کے بعد ایف آئی اے نے 900 ملین ڈالر سے زائد اسٹیٹ بینک میں جمع کروائے، ایکشن کے تیسرے روز ہی پاکستانی روپے کی قدر 7 فیصد بڑھ گئی، بلومبرگ کے مطابق ستمبر 2023 کو ایک ہی دن میں پاکستانی روپے کی قدر میں 11 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا، وائس آف امریکہ کے مطابق ماہ کے عرصے میں ڈالر کی قدر میں 17 فیصد کمی ہوئی، ستمبر کو انٹربینک ٹریڈنگ میں دوسری کرنسیز میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آئی، 5یورو کی قیمت 330.13 روپے سے کم ہو کر 296.43 روپے، برطانوی پاوٴنڈ 385.22 روپے سے کم ہو کر 342.95 روپے، درہم 83.60 روپے سے 76.68 روپے اور سعودی ریال 81.87 روپے سے 75.08 روپے ہو گئے، عسکری قیادت اور موجودہ حکومت کی زیرِ نگرانی ایف آئی اے اور دیگر سیکیورٹی ایجنسز نے ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلرز کو گرفتار کیا اور بارڈر سیکیورٹی کو یقینی بنایا، سیکیورٹی فورسز نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کے گرد گھیرا بھی تنگ کیا-

Visited 2 times, 1 visit(s) today

You might be interested in