ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ میں بظاہر الزامات ہیں کوئی فائنڈنگ نہیں: چیف جسٹس
سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ میں بظاہر الزامات ہیں کوئی فائنڈنگ نہیں، کیا اسپیکر حقائق سامنے لائے بغیر اس طرح کی رولنگ دے سکتا ہے؟ یہی آئینی نقطہ ہے جس پر عدالت نے فیصلہ دینا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کر رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے وکیل اعظم نذیر تارڑ روسٹرم پر آگئے اور عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی اسپیکر نے آج شام کو اجلاس بلایا تھا، لاہور میں حالات کشیدہ ہیں، اسمبلی کا عملہ ڈپٹی اسپیکر کا حکم نہیں مان رہا، لگتا ہے آج بھی وزیراعلی کا الیکشن نہیں ہو سکے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج بہت اہم کیس سن رہے ہیں، کوشش ہے کہ مقدمہ کو نمٹایا جائے، عدالت پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ فیصلہ نہیں کر رہی، سیاسی طور پر مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں، یکطرفہ فیصلہ کیسے دے سکتے ہیں؟۔