آنکھوں کی بینائی کے متاثرین کا علاج مفت کرنے کا علان : نگراں وزیرِ صحت۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایمرجنسی انجیکشن نہیں ہے، یہ ملٹی نیشنل کمپنی کا بنایا ہوا ہے، جس پر پابندی لگائی گئی ہے۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ یہ انجیکشن ڈریپ سے رجسٹرڈ ہے جو کینسر کے لیے استعمال ہوتا ہے، ریسرچ کے مطابق شوگر کے مریض کو یہ انجیکشن کم مقدار میں لگایا جائے تو اس کی بینائی جانے سے بچ جاتی ہے۔

انہوں نے انجیکشن سے متعلق معلومات شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ 28 ہزار کا انجیکشن ہے اس سے 70 سے 80 وائلیں بنتی ہیں، انجیکشن کا ایک وائل 1200 سے 1500 میں بیچا جاتا ہے جس سے ان کو 1 لاکھ روپے تک بچتے ہیں، جس کمپنی کا یہ انجیکشن ہے وہ رجسٹرڈ ہے

Visited 4 times, 1 visit(s) today

You might be interested in