دنیا میں افراتفری کیوں ؟


دنیا میں تیزی سے رونما ھونے تبدیلیوں کی تین وجوھات ہیں – پہلی وجہ چین کی بڑھتی ہوئی معاشی طاقت جسے مغرب بہت پہلے بھانپ چکا تھا- امریکہ کاچین کی ترقی سے خوف ، 2016 کے بعد قومیت کی سیاست کو پروان چڑھا نے کا باعث بنا-مشترکہ عالمی مفادات کو پس پشت ڈال کر قومی مفادات کو ترجیح دی جانے لگی- چین اور امریکہ دو بلاک ابھر کر سامنے آئے- اس وقت وہی عالمی بلاک اپنے تجارتی اور سیاسی راستے تلاش کر رہے ہیں – صف بندی ہو رھی ہے اور اسی بنا پر دنیا افراتفری کا شکار ہے-اس سیاست کا میدان جنگ ساؤٹھ چائنا سی، انڈین اوشن اور سنٹرل ایشیائی ریاستیں ہیں – 2016 کے بعد تبدیل ہوتی جیو پولیٹیکس، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے ملکوں اور معاشروں میں کلٹ کی سوچ کو پروان چڑھایا، جس سے رویوں میں بہت شدت آئی ہے- قومی سیاست اب جلسے جلوسوں اور جوڑ توڑ سے نکل کر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور جلاؤ گھیراؤ کی طرف نکل گئی ہے- میدان جنگ تبدیل ہو گئے ہیں-ایوان اقتدار تک پہنچنے کے آئینی طریقے تو وہی ہیں لیکن کچھ اضافی اور ھائبرڈ طریقے اس کھیل میں نہایت ہی رمیق انداز میں داخل ہو گئے ہیں- امریکہ میں 2016 کے انتخابات میں یہی کلیہ آزمایا گیا-بھارت میں بے جے پی اسی نئے سیاسی کلیے پر عمل پیرا ہے- ان حالات میں پاپولزم کی سیاست بہت مقبول ہو رہی ہے- پاپولزم کی سیاست جذبات کو بڑھکانے کا فن ہے جس کا مقصد عوام کی ھمدردیاں سمیٹنا ہے-
تبدیلی کی دوسری وجہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی انتہا درجہ ترقی اور کیپیٹلزم کا اشتراک ہے- کیپیٹلزم صرف نفع کمانے کا نظام ہے جو امیر کو امیر کرتا جاتا ہے – ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو برانڈنگ اور اسی طرح کے مقاصد کے لئے بے دریغ استعمال کیا جا رھا ہے جس کے برے اثترات معاشروں پر اثر انداز ھو رھے ہیں-
تیسرا نقطہ کرونا کی وبا ہے جس نے دنیا کو نت نئے جینے کے انداز سکھائے ہیں- کرونا نے بے روزگاری کو وسعت دی -موجودہ انفرادی معاشی حالات ہمارے پرانے طرز زندگی سے مختلف ہیں لہذا ان کو اپنانے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں –
یہ تینوں وجوھات انسانی زندگیوں پر انفرادی اور مجموعی انداز سے اثر انداز ہو رھی ہیں اور معاشروں میں بڑھتی بے چینی کی وجہ بھی

Visited 2 times, 1 visit(s) today

You might be interested in