ٹرولنگ یا ڈیٹا سائنٹسٹ ؛ فیصلہ آپ کا‎

سوشل میڈیا کا شور اس قدر بڑھ گیا ہے کہ کچھ سجائ نہیں دے رھا- سب بول رہے ہیں لیکن سن کوئی نہیں رہا۔ ہم محض اپنے دل کی تسکین اور دوسروں کو تنگ کرنے کی خاطر واٹس ایپ اور دوسرے سوشل میڈیا چینلز پر الٹی سیدھی پوسٹیں فارورڈ اور شیئر کرتے چلے جارہے ہیں۔‎ہم آہنگی اور اتفاق کی بہ نسبت بحث و مباحثے اور اختلاف کی زبان زیادہ پراثر ہے۔ جدید ٹیکنالوجی نے کمیو نیکیشن کےعمل کو بہت آسان اور موثر بنا دیا ہے کہ جس کے نتائج فوری طور پر دیکھے جاسکتے ہیں -یہی وجہ ھے کہ کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹ بیچنے کو اپنا پیشہ بنا لیا ہے۔‎یہ ایک نئِی قسم کی جنگ ہے جو پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے اور اس عالمی میدان میں لاکھوں افراد سوشل میڈیا کے مورچوں میں بیٹھ کر ایک دوسرے پر لفظی وار کررہے ہیں۔ پچھلی ایک دہائی سے، انٹرنیٹ اور اسی طرح کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی ترقی نے عالمی سفارت کاری، جنگ و سیاست، نیوز اور انٹرٹینمنٹ کی دنیا کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔‎لاگر تھم اب ایک نئی زبان ہے۔ ڈیٹا مائننگ اور تجزیے، اب بزنس اور مارکیٹ کے رجحان کو طے کرتے ہیں۔ ڈیجیٹل ورلڈ نے لوگوں کو ان کے تصور سے بھی بڑھ کر طاقتور بنا دیا ہے۔ گھر بیٹھ کر کام کرنا اب نیا رجحان ہے۔ فری لانسگ بڑھنے سے نوجوانوں کے روزگار میں اضافہ ہوا ہے۔ ہر روز ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کے نت نئے طریقے منظر عام پر آرہے ہیں۔ آن لائن سرمایہ کاری، بینکنگ، شاپنگ، فوڈ ڈلیوری، ٹکٹنگ اور بکنگ نے زندگی کو آسان بنا دیا ہے۔ موبائل فون پر صرف ایک کلک سے لاکھوں کروڑوں روپوں کی ادائیگی کی جارہی ہے۔‎ڈیجیٹل دنیا کا یہ پہلو انتہائی مثبت ہے – اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم ٹرولنگ کریں یا ڈیٹا سائنٹسٹ بنیں ۔

Visited 3 times, 1 visit(s) today

You might be interested in