Anarchic World
روس -یوکرائن کی جنگ نے realism کے نظریے کو تقویت بخشی ہے – عالمی نظام بہت سنگدل ہے -اپنے ملک کی حفاظت آپ کی اپنی ذمہ داری ہے- اپنے دفاع سے غافل نہ ہوں- جن ریاستوں کا دفاع کمزور ہوتا ہے – عالمی طاقتیں ان ملکوں کی عوام کو مہاجر بنا دیتی ہیں – یوکرائن کی تقریبا ڈیڑھ کروڑ عوام موجودہ جنگ میں مہاجر بنا دی گئی ہے-
افغانستان، ایراق، شام، لیبیا، فلسطین، یوکرائن اس کی جیتی جاگتی مثالیں ہیں-
تاریخ میں جتنی بڑی بڑی حماقتیں درج ہیں اُن کو وقفے وقفے سے دھرایا ضرور جاتا ہے حتی کہ وہ ایک روایت ( norm) بن جاتی ہیں- کولڈ وار وہی پرانی روایت ہے جس نے دنیا کو بہت نقصان پہنچایا-دنیا اب ایک نئی قسم کی سرد جنگ کی لپیٹ میں ہے-
روس جو پہلے سویت یونین تھا ،مغرب اور یورپ کے لئے، پچھلی ایک صدی سے ڈراؤنا خواب بنا ہوا ہے- روس صرف ڈرا دھمکا کر آپ کام نکال لیتا تھا- یورپ نے یوکرائن کو شہ دے , روسی حملے کے لئے راہ ہموار کی- یوکرائن سمجھا ، امریکہ اور یورپ مدد کو آئیں گے- یوکرائن اب شکست کے دھانے پر ہے- اب یورپ اور روس کے درمیان صرف روس کی مرضی حائل ہے-
جس طرح روس ، یورپ کے لئے درد سر ہے-اسی طرح افغانستان بھی روس کے لئے اچھی خبر ثابت نہیں ہوا- اور افغانستان پاکستان کے لئے مستقل درد سر ہے- اور بھارت پاکستان کے درد سر کو تقویت پہنچانے کی ذمہ داری نبھاہ رھاہے-
عالمی نظام جیسا بیسویں صدی میں تھا ویسا ہی اکیسویں صدی میں رہنے کی توقع ہے – چھوٹی اور معاشی طور پر کمزور ریاستیں جن کی جغرافیائی حیثیت یا قدرتی وسائل معنی رکھتے ہیں ان کو احتیاط کرنی پڑے گی-
امریکہ گروپ بندی ( block politics)پر یقین رکھتا ہے- امریکہ کو لگتا ہے دنیاکو کنٹرول کرنے کا یہی طریقہ ہے کہ ان کو آپس میں الجھائے رکھو- روس کے ہاتھوں یوکرائن کو شکست کے بعد اب یورپ اپنی حفاظت کے بندوبست کے لئے پریشان ہے- دفاع کے لئے پیسہ مختص کرنا پڑے گا- چینی منڈیوں میں مندی بڑھے گی- یورپ میں نئی صف بندیاں عالمی تجارت میں نئی تبدیلیوں کی طرف اشارہ ہے-
اسرائیل کا غزہ پر حملہ اور بر بریت مشرق وسطی کے ممالک کے معاشی طاقتوں کے ساتھ بڑھتے خارجی تعلقات میں تبدیلی کے لئے وارننگ ہے – ریڈ سی ( red sea) میں ھُوتی قبائل کے ڈرون حملوں میں بھی اشارے چھپے ہیں –
امریکہ اور چین دونوں پاکستان کے سمبندھی کی سی حیثیت رکھتے ہیں – ان دونوں کی آپس میں نہیں لگتی- پاکستان کی مجبوری یہ ھے کہ دونوں کے ساتھ مل کے چلنا ہے-
پاکستان نے دھشتگردی کے جنگ میں اپنا کردار خوب نبھایا ہے اور آج بھی اس جنگ میں شمولیت کی قیمت ادا کر رھا ہے-
اپنے ملک کی حفاظت ہماری اپنی ذمہ داری ہے- کوئی ہمیں بچانے نہیں آئے گا-