افغانستان کے وزیراعظم کی تبدیلی کی افواہوں پر طالبان حکومت کا موقف آگیا

کابل: طالبان حکومت نے کابینہ میں تبدیلی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان حکومت میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی،  وزیر اعظم ملا حسن اخوند کو تبدیل کرنے کی بات مضحکہ خیز ہے ۔

انگریزی جریدے ” ایکسپریس ٹربیون”  کے مطابق ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میڈیا پرگردش کرتی یہ خبر کہ وزیر اعظم کو تبدیل کیا گیا ہے، جو بے بنیا د ہے ۔ یاد رہے کہ میڈیا پرخبرگردش کر رہی تھی کہ ملا حسن اخوند کو ہٹا کر ڈپٹی وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر کو وزیر اعظم امارات اسلامیہ افغانستان لگا دیا گیا  ۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ  چینی وزیر خارجہ امریکی افواج کے افغانستان سے انخلاکے بعد اپنے پہلے دورے پرافغانستان پہنچ چکے ہیں ۔افغان طالبان کی حکومت کے بعد بیشتر ممالک نے دیکھو اور انتظار کرو کا رویہ اپنا رکھا ہے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ ”وانگ یی “ کے دورے سے مثبت پیغام جائے گا۔

واضح رہے کہ چینی وزیر خارجہ نے دورے کا اعلان پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے ایک دن بعد کیا تھا،پاکستان نے موقف اپنایا تھا کہ انسانی ہمدردیوں کی بنیاد پر افغانستان کی مدد کرنی چاہیے کیو نکہ وہاں بھوک اورخوراک کی قلت سے لوگ مر رہے ہیں۔

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in