Mera Pakistan

Afghanistan me America ore NATO kio fail huay

سوچ وچار - Soch Vichar TV July 18, 2023 9:05 am

Governance

سوچ وچار - Soch Vichar TV July 18, 2023 9:40 am

Pakistan Hockey

سوچ وچار - Soch Vichar TV August 9, 2023 9:44 pm

Energy

سوچ وچار - Soch Vichar TV August 10, 2023 11:37 pm

Cricket World Cup 2023

سوچ وچار - Soch Vichar TV August 12, 2023 7:58 am

‏موجودہ دور کاسب سے بڑا المیہ ، مسائل کو حل کرنے کی ترجیح ہے- دنیا اور ملکوں پر حکمرانی کرنے والوں کو لگتا ہے  کاربن گیس  کا اخراج  ، انسانی ذھن کے اندر سمائے گند  سے زیادہ خطرناک  ہے -حالانکہ دونوں یکساں نقصان پہنچا رھے ہیں -
‏ ویسے تو ماحولیاتی  آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات  پر قابو پانے کے لئے بھی کوئی خاص اقدامات نہیں ہو رھے- سب کچھ جوں کا توں چل رھا ہے- زیادہ توجہ دنیا میں افراتفری پھیلانے، رافیل طیاروں کی خریدو فروخت ، روس- یوکرین کی جنگ کو ہوا دینے ، افغانستان کی صورتحال کو پاکستان کے لئے خطرناک بنانے پر ہے- ذھنی آلودگی کے تدراک کی بجائے اسے  بھی مزید تقویت دی جا رھی- ھیش ٹیگ ، میمز، جھوٹ ، نفرت، پراپیگنڈا کرنے کی کھلی چھٹی ہے  -انٹر  نیٹ اور موبائل کے استعمال کے درجنوں  ایپ روزانہ مارکیٹ میں آ رھی ہیں - انٹر نیٹ سے نہ صرف نفرت اور انتہاء پسندی کو ترویج دی جا رھی ہے بلکہ ترقی یافتہ ریاستیں باقاعدہ سائبر وار میں کود چکی ہیں -   جنگلوں میں لگی آگ، سیلاب ، درجہ حرارت کی زیادتی ان کو خود سے گرائے بموں، خودکش حملوں، کروڑوں بے گھروں ،  دو وقت کی روٹی اور پانی کو ترستے اربوں انسان، سائبر حملوں ، جنسی ہراسگی کا شکار ہونے والے کروڑوں بچوں اور عورتوں سے زیادہ خطرناک لگتے ہیں -
‏ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ھر سال اوسطا ۸۵ ھزار خواتین درندگی کا شکار ہوتی ہیں- امریکہ میں ہر چھٹی عورت جنسی ھراسگی کا شکار ہوتی ہے- بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں گیارہ ھزار خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں-
‏بھارت خطے میں تزویراتی توازن کو بگاڑنے کا کوئی موقع نہیں جانے دیتا- بلکہ اب تو الیکشن جیتنے کے لئے انتہاء پسندی اور پاکستان مخالف بیانیہ ایک روایت بن گئی مودی سرکار کی -
‏ فرانس میں ۱۹۸۰ تک ریپ جرم نہیں سمجھا جاتا تھا- اوسطا ھر سال پچھتر ھزار خواتین مردوں کی درندگی کا شکار بنتی ہیں- اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑنے کے لئے پیرس کلب بھی فرانس نے ہی بنایا- رافیل طیاروں کی بھارت کو دھڑا دھڑ سپلائی بھی فرانس ہی کر رھا ہے- ایک پرائیویٹ ٹی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ۲۶ اضلاع میں پچھلے چار سال میں لگ بھگ ۳۷ ھزار خواتین کو اغواء کیا گیا- خیر ہم ماحولیاتی تبدیلیوں کے لئے بھی اتنے پریشان نہیں ہیں -
‏انسانی ذہن کے پرتشدد رویے ، ظلم اور بربریت کی داستانیں  اور بپھرے دریاؤں کے سیلابی ریلے اور  جنگلوں میں لگی  آگ سب کا تدارک ضروری ھے - یہ دنیا interconnected ہے- ایک ریاست کا نقصان سب کا نقصان ہے- ذرا سوچئے‏⁦‪#ClimateCatastrophe‬⁩ ⁦‪#HumanRightsViolations‬⁩ ⁦‪#socialmedia

‏موجودہ دور کاسب سے بڑا المیہ ، مسائل کو حل کرنے کی ترجیح ہے- دنیا اور ملکوں پر حکمرانی کرنے والوں کو لگتا ہے کاربن گیس کا اخراج ، انسانی ذھن کے اندر سمائے گند سے زیادہ خطرناک ہے -حالانکہ دونوں یکساں نقصان پہنچا رھے ہیں -
‏ ویسے تو ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات پر قابو پانے کے لئے بھی کوئی خاص اقدامات نہیں ہو رھے- سب کچھ جوں کا توں چل رھا ہے- زیادہ توجہ دنیا میں افراتفری پھیلانے، رافیل طیاروں کی خریدو فروخت ، روس- یوکرین کی جنگ کو ہوا دینے ، افغانستان کی صورتحال کو پاکستان کے لئے خطرناک بنانے پر ہے- ذھنی آلودگی کے تدراک کی بجائے اسے بھی مزید تقویت دی جا رھی- ھیش ٹیگ ، میمز، جھوٹ ، نفرت، پراپیگنڈا کرنے کی کھلی چھٹی ہے -انٹر نیٹ اور موبائل کے استعمال کے درجنوں ایپ روزانہ مارکیٹ میں آ رھی ہیں - انٹر نیٹ سے نہ صرف نفرت اور انتہاء پسندی کو ترویج دی جا رھی ہے بلکہ ترقی یافتہ ریاستیں باقاعدہ سائبر وار میں کود چکی ہیں - جنگلوں میں لگی آگ، سیلاب ، درجہ حرارت کی زیادتی ان کو خود سے گرائے بموں، خودکش حملوں، کروڑوں بے گھروں ، دو وقت کی روٹی اور پانی کو ترستے اربوں انسان، سائبر حملوں ، جنسی ہراسگی کا شکار ہونے والے کروڑوں بچوں اور عورتوں سے زیادہ خطرناک لگتے ہیں -
‏ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ھر سال اوسطا ۸۵ ھزار خواتین درندگی کا شکار ہوتی ہیں- امریکہ میں ہر چھٹی عورت جنسی ھراسگی کا شکار ہوتی ہے- بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں گیارہ ھزار خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں-
‏بھارت خطے میں تزویراتی توازن کو بگاڑنے کا کوئی موقع نہیں جانے دیتا- بلکہ اب تو الیکشن جیتنے کے لئے انتہاء پسندی اور پاکستان مخالف بیانیہ ایک روایت بن گئی مودی سرکار کی -
‏ فرانس میں ۱۹۸۰ تک ریپ جرم نہیں سمجھا جاتا تھا- اوسطا ھر سال پچھتر ھزار خواتین مردوں کی درندگی کا شکار بنتی ہیں- اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑنے کے لئے پیرس کلب بھی فرانس نے ہی بنایا- رافیل طیاروں کی بھارت کو دھڑا دھڑ سپلائی بھی فرانس ہی کر رھا ہے- ایک پرائیویٹ ٹی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ۲۶ اضلاع میں پچھلے چار سال میں لگ بھگ ۳۷ ھزار خواتین کو اغواء کیا گیا- خیر ہم ماحولیاتی تبدیلیوں کے لئے بھی اتنے پریشان نہیں ہیں -
‏انسانی ذہن کے پرتشدد رویے ، ظلم اور بربریت کی داستانیں اور بپھرے دریاؤں کے سیلابی ریلے اور جنگلوں میں لگی آگ سب کا تدارک ضروری ھے - یہ دنیا interconnected ہے- ایک ریاست کا نقصان سب کا نقصان ہے- ذرا سوچئے

‏⁦‪#ClimateCatastrophe‬⁩ ⁦‪#HumanRightsViolations‬⁩ ⁦‪#socialmedia

4 0

YouTube Video UExPTGNVSlIyZEpSYzNmSHR1S1M5VGtxcF84b2xzWE8zaC5GNjNDRDREMDQxOThCMDQ2

‏ذھنی آلوگی یا کاربن کا اخراج ؛ کیا زیادہ خطرناک ؟

سوچ وچار - Soch Vichar TV August 17, 2023 2:20 am

Visited 6 times, 1 visit(s) today