اقوام متحدہ نے جنوبی ایشیاء کو کم عمر بچیوں کی شادی کا گھر قرار دے دیا

راولپنڈی (نیوز رپورٹر )یونیسیف کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ نئے اندازوں کے مطابق جنوبی ایشیاء میں دنیا میں سب سے زیادہ کم عمر بچیوں کی شادیاں کروائی جاتی ہیں۔ عالمی وبا ءکی وجہ سے بڑھتے ہوئے مالی دباؤ اور سکولوں کی بندش کے باعث خاندان اپنی جوان بیٹیوں کی شادی کرنے پر مجبور ہوئے۔ اقوام متحدہ کی بچوں کی ایجنسی نے کہا کہ اس خطے میں 290 ملین کم عمر دلہنیں تھیں، جو کہ پوری دنیا کا 45 فیصد بنتی ہیں۔یونیسیف کی جنوبی ایشیا ءکے لیے ریجنل ڈائریکٹر نوالا سکنر نے ایک بیان میں کہا ‘حقیقت یہ ہے کہ جنوبی ایشیا ءمیں دنیا میں کم عمری کی شادی کا سب سے زیادہ بوجھ ہے، یہ افسوسناک سے کم نہیں۔ بچوں کی شادی لڑکیوں کو پڑھائی سے محروم کر دیتی ہے، ان کی صحت اور تندرستی کو خطرے میں ڈالتی ہے اور ان کے مستقبل سے سمجھوتہ کرتی ہے۔

Visited 3 times, 1 visit(s) today

You might be interested in