بالی ووڈ اور زہریلا پراپیگنڈا
سینما میں بڑی سکرین پر فلم بینی ایک تفریح بھی ہے اور عادت بھی- بھارت میں یہ سینما اور کرکٹ تفریح کا سب سے بڑا ذریعہ ہے- ڈیڑھ ارب آبادی کے ملک کو بھارتی اشرافیہ نے ان دونوں قسم کی تفریح سے باندھ رکھا ہے- امریکہ میں بھی ھالی ووڈ ، بیس بال، باسکٹ بال فٹ بال اور گالف تفریح کا بہت بڑا ذریعہ ہیں – بھارت میں ھندو انتہاء پسندی کی پرورش کے لئے سینما کو استعمال کیا جاتا ہے- بالی ووڈ کی فلموں میں دھشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تمام کردار یا تو مسلم دکھائے جاتے ہیں یا پاکستانی- انتہائی منظم اور سلیقے سے تمام ایسے اگراد جو جرائم میں ملوث ھوں ان کو مسلمان نام دیئے جاتے ہیں- سلطان، وڑی، فینٹم، حیدر، ڈی ڈے، مدراس کیفے، ھوٹل ممبئی، فنا، بٹلاھاؤس ۔
درجنوں نہیں سینکڑوں فلمیں ہیں جو پاکستان اور ھمارے اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کرتی نظر آئیں گی- نیٹ فلیکس، پرائم ٹی وی، سونی یہ سب انہیں موضوعات پر پاکستان کے خلاف منظم پراپیگنڈا کر رھے ہیں- ہمارا سینما بہت کمزور ہے- اسی لئے پروپیگنڈا کی اس جنگ کا جواب پاکستان کے پاس فی الحال تو نہیں ہے-