بحر ھند کی تغیراتی سیاست

کہاوت ھے کہ خوشحالی اکیلے کبھی نہیں آتی، مصیبتیں بھی ساتھ لاتی ہے- جنوب مشرقی ایشیا، وسطی ایشیا، اور جنوبی ایشائی ممالک کی بھی یہی کہانی ہے- چین، بھارت، جاپان، ویت نام، سنگاپور، بنگلہ دیش ، کمبوڈیا مضبوط معیشیتیں بن کر ابھر رھے ہیں لیکن یہ ایشائی ممالک اب جیو پالیٹکس کی وجہ سے نقصان بھی اٹھا رھے- پاکستان اس کھینچا تانی میں سب سے متاثرہ ملک ہے- معیشیت فی الحال تو اوپر نہیں جا رھی لیکن بھارت اور امریکہ دونوں کے نشانے پر ھے- پاکستان اگر مضبوط معاشی طاقت بن کر ابھرا تو اپنی جیو سٹریٹیجک لوکیشن اور مضبوط مسلیح افواج کی موجودگی میں خطے کا اھم ترین ملک ھو گا- یہی وہ خوف ہے جو پاکستان مخالف لابی کے لئے مسلسل پریشانی کا باعث ہے-مغرب معاشی طاقت کے ساتھ ساتھ، انفرادی قوت بھی کھو رھا ھے- پاکستان ان چند ملکوں میں سے ایک ھے جن کی 40% آبادی نوجوانوں پر مشتمل جن کی عمر ۳۲ سال سے کم ہے- معاشی خوشحالی کی مغرب سے مشرق کی طرف دراصل طوفان کا پیش خیمہ ہےاور اسی لئے بحر ھند میں طاقت کے حصول کی جنگ نے ھلچل پیدا کر رکھی ھے- جب امریکہ اور یورپ معاشی طاقت تھے تو پیسیفک اوشن بحری طاقت کا منبہ تھا- اب پیسیفک کے ساتھ ساتھ بحر ھند اور ساؤتھ چائنا سی تجارتی گزر گاہ بن چکی ھے تو انڈو- پیسیفک علاقے اہمیت اختیار کر گئے ہیں اور پوری دنیا کی توجہ کا مرکز ہیں- سری لنکا اس کشمکش کا پہلا شکار ہے کیونکہ سری لنکا انتہائی اھم جگہ واقع ہونے کی وجہ سے سمندری راستوں کی براہ راست نگرانی کرتا ہے اور دو بہت بڑی بندرگاہیں کولمبو اور ھمبنٹو ٹا بھی سری لنکا کے پاس ھیں

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in