تحریک انصاف کا اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

 ‏پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے یہ اعلان سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم نمبر 5 میں منعقد ہوا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اراکین اسمبلی سے استعفوں کے آپشن پر ان کی رائے لی عمران خان نے کہا کہ عوامی طاقت تحریک انصاف کی ہے ان چور لٹیروں کے ساتھ میں کسی صورت اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتا یہ عوام کے ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں میں ان سے ہاتھ بھی نہیں ملاتا میرا ووٹر میرے ساتھ ہے کل عوامی احتجاج بھی سب نے دیکھ لیا ہے جس سے سب کو سمجھ آجانی چاہیئے اس لئے میرا فیصلہ ہے کہ میرے ارکان اپنے استعفے دے کر قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑ دیں ارکان نے کہا کہ ہم اپنے قائد کے فیصلے کے ساتھ ہیں  جس کے بعد اراکین قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں استعفے جمع کرانے کیلئے روانہ ہونا شروع ہوگئے قبل ازیں تحریک انصاف کے اتحادی شیخ رشید احمد، اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان نے اپنی تقریروں میں کہا کہ ہم نے عدم اعتماد سے پہلے اسمبلی توڑ دی تھی لیکن اب ہمیں عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق اسمبلی میں بیٹھنے کی بجائے مستعفی ہو جانا چاہئے کیونکہ آپ کے جلسوں میں عوام نے بھی آپ کو الیکشن میں جانے پر ساتھ دیا ہے بڑی تعداد میں پی ٹی آئی اراکین نے استعفے دینے کے آپشن سے اختلاف کیا اور کہا کہ ہمیں ایوان میں بیٹھ کر ان چوروں پر نظر رکھنی چاہئے ہم اپنے استعفے پارٹی کے پاس جمع کرادیتے ہیں جب چاہیں یہ استعفے جمع کرائے جائیں لیکن چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپنا خطاب شروع کرتے ہی قومی اسمبلی میں اپنی جماعت کے بیٹھنے کی بجائے اپنا فیصلہ سنایا کہ میری جماعت اس موقع پرقومی اسمبلی سے استعفیٰ دے رہی ہے کیونکہ میں اس ایوان میں ان چور لٹیروں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتا اس لئے بطور پارٹی چیئرمین اور پارلیمانی لیڈر میں اپنے تمام ارکان کے ہمراہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں کل رات ملک بھر میں سب نے دیکھ لیا ہے کہ عوام میں پی ٹی آئی کی طاقت کیا ہے ہمیں عوام کے جزبات کے ساتھ چلنا ہے. اس لئے موجودہ قومی اسمبلی میں کسی صورت میں نہیں بیٹھیں گے اس لئے پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی اپنے استعفے دے دیں.

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in