‏وقت ٹھہرتا نہیں

‏وقت آگے بڑھنے کے لئے بنا ہے- یہ سپر سانک سپیڈ سے آگے بڑھتا ہے- ہر موجودہ لمحہ فورا ماضی بنتا جاتا ہے- یا تو آنے والا پل ہے یا گزرے ہوئے لمحے – ماضی کو یاد رکھیں ، موجودہ تو ہے ہی گزرنے کے لئے- مستقبل کا وسیلہ کریں جہاں وقت رک جائے گا- اس لئے بار بار آئندہ والے وقت کی تیاری کا حکم ہے- حال صرف مستقبل کی تیاری کے لئے رکھا گیا ہے- اس کو صیح استعمال کریں یا غلط یہ گزرتا جاتا ہے- اگر درست استعمال کر لیا تو مستقبل محفوظ اور روشن ورنہ یاد ماضی عذاب ہے یا رب- یہ دنیا اور آخرت دونوں کی کامیابی کا نسخہ ہے-
‏ہم ساٹھ، ستر، اسی کی دھائیوں کو یاد کر کے اکثر ٹسوے بہاتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ کرتے ہم اس وقت بھی کچھ نہیں تھے-
‏ اکیسیویں صدی ابھی شروع نہیں ھوئی تھی تو چالاکیاں اتنی عام نہیں تھیں – ہر چیز کی پردہ داری تھی -اب ھیکر ہیں ، اس زمانے میں جگے اور بدمعاش ھوتے تھے- چغلی کرنے کے لئے باقاعدہ پیدل چل کے کسی کے پاس جانا پڑتا تھا- لسی گڑوی میں مدانی سے بناتے تھے، ساگ کچی ھانڈی میں بنتا تھا، اچار صرف گھر کا ہوتا تھا- کیونکہ آبادی کم تھی تو لگتا تھا جمہوریت نظام سنبھالے ہوئے ہے- ۱۹۶۰ میں دنیا کی آبادی تقریبا اڑھائی ارب تھی- اب ہم آٹھ ارب ہیں – عربی ابھی امیر نہیں ہوئے تھے ، بنیا بھی غریب تھا، جنگ صرف مورچوں میں لڑی جاتی تھی، اب بات ذہنوں کی جنگ تک پہنچ چکی ھے- موتیے ، گلاب ، آم اور خربوزوں میں سے خوشبو آتی تھی -خوشبو تو کب کی روانہ ہو چکی اب اعتماد، بھائی چارہ، محبت ، دکھ سکھ بھی ورچئل ہے – حقیقی یا تو مہنگائی ہے یا پھر فاسٹ فوڈ اور موبائل –
‏کر ہم ابھی بھی کچھ نہیں رھے- اور چند سالوں بعد پھرہم اس وقت کو یاد کر کے پچھتایئں گے-
‏⁦‪#Future‬⁩ ⁦‪#Time

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in