چین ، یوکرائن میں انسانی مسئلے پر سلامتی کونسل کے کردار کا حامی
اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ڑانگ جون نے امید ظاہر کی ہے کہ کونسل کی جانب سے روس کی پیش کردہ قرارداد مسترد ہونے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل یوکرین میں انسانی صورتحال سے نمٹنے میں بامقصد کردار ادا کرے گی۔ اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل یوکرین میں انسانی صورتحال پر قرارداد منظور کرنے میں ناکام رہی۔ روس اور چین نے روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 13 دیگرارکان نے حصہ نہیں لیا۔ ڑانگ نے رائے شماری کے بعد اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ ہم اس بات کی وکالت کرتے ہیں کہ سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی کی اپنی بنیادی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے ،اور یوکرین کے انسانی مسئلے میں اپنا مناسب کردار ادا کرنا چاہیے۔ ڑانگ نے کہا کہ چین کا ووٹ بین الاقوامی برادری سے یوکرین میں انسانی صورتحال کو انتہائی اہمیت دینے اور متعلقہ فریقوں میں انسانی ہمدردی کے مسائل پر ہم آہنگی کو مضبوط بنانے بارے ہمارے مطالبے پر مبنی تھا، تاکہ شہریوں بالخصوص خواتین، بچوں اور دیگر کمزور طبقات کے تحفظ کو موثر بنایا جاسکے اور اہلکاروں کو انخلا اور انسانی امداد کی کارروائیوں میں سہولت فراہم ہو۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتے کے دوران کونسل نے فرانس، میکسیکو کے ساتھ ساتھ روس کی تجویز کردہ قراردادوں کے مسودے پر بار بار مشاورت کی، جس میں چین نے فعال طور پر حصہ لیا،اور ہمیشہ تمام فریقوں سے کہا ہے کہ وہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوں اور اتفاق رائے حاصل کرنے کی پوری کوشش کرکے انسانی مسئلے پر توجہ دیں۔ ڑانگ نے کہا کہ ہم انسانی امداد میں اقوام متحدہ کے مربوط کردار کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں شہریوں کی اموات میں اضافہ، پناہ گزینوں کی بڑھتی تعداد اور انسانی امداد میں شدید کمی کی اطلاعات دل دہلا دینے والی ہیں۔