۱۴ اگست کو “پاکستان” کا اپنی قوم سے خطاب

‏میرے بچو میں آپ کا پاکستان آپ سے بات کر رھا ھوں – حیران مت ہو کہ میں آج کیوں براہ راست آپ سے بات کر رھا ھوں، کیوں کسی کو درمیان میں نہیں ڈالا؟ میرا پیغامات پہنچانے والوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے- یہ کریانہ فروشوں کی طرح ملاوٹ کرتے ہیں، اس لئے کہ پیغامات پہنچتے پہنچتے کیا سے کیا ہو جاتے ہیں- آج کھل کے باتیں کرتے ہیں- بلکہ میں ہی کروں گا اگر آپ لوگوں کو موقع دیا تو ھیش ٹیگ اور میمز بنانے شروع کر دو گے-
‏پہلی بات تو یہ ہے کہ میں بالکل خیریت سے ہوں، تھوڑی بہت طبیعت تو خراب ہو جاتی ہے لیکن کوئی پریشانی کی بات نہیں- بس غلط ڈاکٹر سے دوائی لے لی تھی- لیکن اب افاقہ ہے- یہ جو بیرون ملک رہنے والے میرے بچوں کو خواہ مخواہ میری فکر لگی رہتی ہے، تو آپ لوگوں سے درخواست ہے کہ ٹسوے بہانا بند کرو، میں بھی مس کرتا ہوں آپ کو، کبھی آ کے مل جاؤ مجھے- صرف پیسے بھیجنے سے میری تشکی نہیں ہوتی- آؤ، کچھ دن رہو میرے پاس، میرے دل کو ٹھنڈک پہنچے-
‏دوسرا میں صاف صاف بتا دوں میرے نام پر سیاست کرنے والوں کو” تم بندے بن جاؤ”- کیوں میرے بچوں کو ہر چیز سے محروم کرتے جا رھے ہو- ان کو بجلی اور پٹرول کے نرخوں میں الجھا رکھا ہے- نہ یہ آئی ایم ایف کون ہوتا ہے میری معصوم بچوں کی زندگی اجیرن کرنے والا- تم لوگوں کی نالائقی کی وجہ سے میرے بچے روٹی روٹی کو ترس گئے ہیں – اور میرے بچوں تم بھی کچھ خیال کرو، ان سیاستدانوں کا تو میں بندوبست کرتا ھوں لیکن تم کس کام پر لگے ھوئے ھو، چوبیس کروڑ سے بھی اوپر ہو گئے ہو ماشاللہ- تھوڑی رفتار کم کرو بیٹا- میرے اتنے وسائل نہیں اور ان نکموں کو تو میں دیکھتا ھوں-
‏مجھے سب سے زیادہ تکلیف ان شیطانوں کو دیکھ کر ھوتی ہے جو بم باندھ کر مجھے بدنام کر رہے ہیں اور میرے بچوں کے خون سے کھیل رہے ہیں یہ میری اولاد نہیں ہو سکتے- یہ آپ کے بھائی نہیں ہیں – ان کو منہ نہ لگانا-
‏بیٹا تم سب میرے ہو، یہ کیا ماسی ویڑا بنا رکھا ہے- میں ابھی ھوں اور رھوں گا- تم کو بکھرنے نہیں دوں گا- میں غریب نہیں – میری دولت تم ہو، جس کے پاس چوبیس کروڑ بچے ھوں وہ غریب کیسے ھو سکتا ہے- میرے پاس سب کچھ ہے، تم لوگ پڑھ لکھ کر ہنر مند بنو ، افسر نہ بنو- میرے وسائل بڑھاؤ۔ آپس میں اتفاق بڑھاؤ- سارا دن ایک دوسرے کی برائیاں کرتے رھتے ہو- آپ سب کے بزرگوں نے میری بہت خدمت کی ہے- مجھے ادھر تک لے کر آنے والے وہی ہیں- ان کی محنت کو رائیگاں مت کرو- میرے وسائل پر میرے چوبیس کروڑ بچوں کا حق ہے- میں تم سب کی میراث ہوں-
‏اب میرا آپ سے مسلسل رابطہ رھے گا- اپنا خیال رکھو- ۱۴ اگست کو میری سالگرہ دھوم دھام سے منانا-
‏میرے بچو ” خدا حافظ”
‏⁧‫#پاکستان‬⁩ ⁦‪#Pakistan

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in