برطانوی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کا امکان
لندن (نیوزڈیسک )برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا سیاسی صورتحال مزید کشیدہ ہونے اور کابینہ ممبرا ن کے یکے بعد دیگرے استعفوں کے پیش نظر مستعفیٰ ہونے کا امکان ہے ۔غیر ملکی جریدے” دی گارڈین “ نے اپنے آرٹیکل میں دعویٰ کیاہے کہ بورس جانسن نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیاہے لیکن وہ اکتوبر تک ذمہ داریاں نبھانا چاہتے ہیں ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بورس جانسن نے ” چیئرآف دی کنزر ویٹو بیک بینچ 1922 کمیٹی گراہم بریڈی “ کو بتایا ہے کہ وہ عہدہ چھوڑنے جارہے ہیں اور یہ فیصلہ برطانوی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے لیا گیاہے ۔بتایا گیاہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانس آج اہم بیان دیں گے جو کہ 10 ڈاؤننگ سٹریٹ سے جاری کیا جائے گا ۔دوسری جانب بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ بورس جانسن حال ہی میں کی گئی دو تقرریوں کے استعفے کے مطالبے کے باوجود اپنے عہدے پر رہیں گے ،چانسلر ندیم زہاوی جنہوں نے دو دن قبل ہی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں ، نے کہا کہ صورتحال مستحکم نہیں ہے اور یہ مزید بدتر ہو گی ۔ ایجو کیشن سیکریٹری مچل ڈونی لین نے کہا کہ وزیراعظم نے ہمیں بہت ہی ناممکن صورتحال میں ڈال دیاہے ۔حکومت اور پارٹی سے استعفوں کی لہر 50 سے تجاوز کر گئی ہے ، جیسا کہ شمالی آئر لینڈ کے سکریٹری برینڈن لیوس آج استعفیٰ دینے والے پہلے کابینہ ممبر تھے جن کو دیکھتے ہوئے مزید سات کابینہ ممبران نے عہدے چھوڑ دیئے ۔