دخل اندازی

دخل اندازی دراصل چودھراھٹ کی نشانی ہے- اگر آپ چوھدری ہیں اور اپنے کام سے کام رکھتے ہیں تو گاؤں میں چہ مگوئیاں شروع ہو جاتی ہیں کہ ماجرا کیا ہے-
امریکہ نے بھی پنگے بازی کے لئے وینیزویلا، افغانستان، ایران، فلسطین، پاکستان، نیٹو اور کچھ دوسرے ممالک کو ڈھونڈ رکھا ہے –
شمالی کوریا وہ واحد ملک ہے جس نے چھیڑ خانی کے لئے امریکہ کو چن رکھا ہے-
روس دوسروں کی جنگ میں کود نے کا بہت شوقین ہے- خود سے یوکرائن نہیں سنھبا لا جا رہا-
امریکہ نے پاکستان کو انگلی پکڑ کر افغانستان میں دو جنگیں لڑا ڈالیں اور دونوں بار جُل دے کے ایسا نکلا کہ پلٹ کر دیکھا تک نہیں – الٹا ، آئی ایم ایف کو کہ رکھا ھے کہ پاکستان کا خیال رکھنا
امریکہ نے ویت نام کی جنگ کے بعد یہ سبق سیکھا کہ اپنی ناکامی کا الزام دوسروں پر لگانے سے بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے – تب سے جنگ کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے ہی ایک ملک کا انتخاب پہلے سے کر چھوڑتے ہیں ،جس کو شکست کا ذمہ دار ٹھہرانا ہو-اسی لئے دھشت گردی کی جنگ میں پاکستان کو شروع دن سے ساتھ رکھا تاکہ اپنی شکست کا ذمہ دار ڈھونڈنے میں دشواری نہ ہو-
سیاست میں بھی احتیاطی تدابیر کی حکمت عملی ضروری ہے- اقتدار بھلے نہ ملے عزت تو بچ جائے -اسی لئے الیکشن سے پہلے اکثر سیاسی جماعتیں دھاندلی کا خدشہ ظاہر کر دیتی ہیں –
بھارت نے اندرونی مسائل پر پردہ داری کے لئے اپنی عوام کو پاکستان کے پیچھے لگا رھا ہے- ہر الیکشن سے پہلے بی جے پی کو فرانس سے رافیل تیار خریدنے پڑھتے ہیں- امریکہ کی ساری اسلحہ ساز کمپنیاں بھارت کو اسلحہ بیچتی ہیں – بھارت نے ایڈانی، برلا، ٹاٹا، انبانیوں کو آگے کر رکھا ہے کہ بزنس بھی کرو اور ملک بھی چلاتے رہو- مودی سرکار کے صرف دو کام ہیں؛ اپنی عوام کو پاکستان کے خلاف بنائی گئیں فلمیں دکھا کر خوش کر تے رھنا اور ھندوستان میں بسے مسلمانوں کے خون سے ھولی-
دخل اندازی ایک عالمی وبا ہے- ماضی بعید میں یہ وبا پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے- اسے imperialism اور colonialism کہتے تھے – تقریبا دو اڑھائی صد یوں تک مغرب اور امریکہ نے دنیا میں راج کیا ہے- بالآخر دوسری جنگ عظیم میں کروڑوں ہلاکتیں imperialism کا تریاق ثابت ہوئی- یورپ تو کسی حد تک باز آ گیا لیکن امریکہ اور روس دخل اندازی کے دائمی مریض بن گے- چین کی پالیسی مختلف ہے ، وہ شہد لگا کر مکھی پکڑتے ہیں – حملہ نہیں کرتے ، بزنس پاٹنر بناتے ہیں -امریکہ کی پاکستان کے اندرونی معاملات میں ڈوئی پھیرنے کی عادت نے پاکستانی کی سیاست، معیشت اور معاشرت پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں- پہلے افغان – روس جنگ اور ماضی قریب میں دھشت گردی کے خلاف جنگ نے پاکستانی معاشرے کا سماجی نقشہ ہی بدل دیا ہے- یہ دونوں تحفے امریکہ کی دخل اندازی کا شاخسانہ ہے- صدیوں تک برطانیہ کا تسلط، آزادی کے بعد کولڈ وار کے اثرات, پھر چین اور سعودی عرب کی دخل اندازی – ہمارا اپنا وجود تو کہیں گم سا گیا ہے- ہماری اپنی فاش غلطیوں سے تو مفر نہیں لیکن ہمیں یہاں تک پہنچانے میں بیرونی دنیا کی مداخلت کا بہت ہاتھ ہے
دخل اندازی اب ہمارا اپنا بھی قومی کھیل بن چکا ہے- ہم اپنے کام پر کم اور دوسروں کے کام پر زیادہ توجہ دیتے ہیں- بلکہ اب تو لوگ دفتر آتے ہی اس لئے ہیں کہ دوسروں کے کام پر نظر رکھیں – انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا نے دخل اندازی کو تو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے – اب تو گالیاں ، جگتیں ، لائن مارنا، مخبریاں کرنا، سب ایک کلک کی دوری پر ھے-
پی ٹی آئی بھی بندہ ڈھونڈ رھی ہے جس نے اسے دھکا دیا- ریٹائرڈ لوگوں کی سوسائٹی منہ چھپاتی پھر رہی ہے –

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in