سوڈان میں خانہ جنگی تیسرے ہفتے میں داخل، کروڑوں افراد مشکل میں پڑ گئے
راولپنڈی (نیوز ڈیسک )سوڈان میں خانہ جنگی تیسرے ہفتے میں داخل ہو گئی، دو فورسز کے درمیان جنگ نے کروڑوں افراد کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سوڈان میں دو فورسز کے درمیان لڑائی کی وجہ سے اشیائے خورد و نوش اور دوائیوں کی قلت پیدا ہو گئی ہے، دارالحکومت خرطوم سمیت دیگر شہروں میں لوگ جان بچانے کے لیے بڑی تعداد میں نقل مکانی کر رہے ہیں۔الجزیرہ کے مطابق جنگ بندی کے دوران سوڈان سے غیر ملکیوں کا انخلا تیزی سے جاری ہے، سعودی سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سوڈان سے فرار ہونے والے سینکڑوں غیر ملکی سعودی عرب کے بندرگاہی شہر جدہ پہنچ گئے ہیں۔سوڈان میں جنگ بندی کے باوجود حریف فوجی دستوں کے درمیان لڑائی تیسرے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے۔ہفتے کے روز سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے خبر دی کہ پورٹ سوڈان سے بحیرہ احمر کو عبور کرنے کے بعد تقریباً 1,900 غیر ملکی انخلا کر کے ایک کشتی میں جدہ میں سعودی بحریہ کے اڈے پر پہنچے۔ اس گروپ میں سوڈان سے جان بچا کر نکلنے والے پہلے ایرانی بھی شامل تھے۔گزشتہ روز چین کا بحری جہاز سوڈان سے دو سو پاکستانیوں کو لے کر جدہ پہنچا تھا، وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے چین کی مدد کا شکریہ ادا کیا، دفتر خارجہ کے مطابق اب تک 300 سے زیادہ شہریوں کو پاکستان واپس پہنچا دیا گیا ہے۔الجزیرہ کے مطابق سوڈان میں ایک کے بعد ایک جنگ بندی ناکام ہو رہی ہے، حریف جرنیل الزام تراشی کا کھیل کھیل رہے ہیں، اور ایک دوسرے پر شہری محلوں، اسپتالوں اور ملک چھوڑنے کی کوشش کرنے والوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ اس صورت حال میں تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ پردے کے پیچھے طاقت ور علاقائی کھلاڑی ملوث ہو سکتے ہیں، جو جان بوجھ کر تشدد کو طول دے رہے ہیں، کچھ نے اس صورت حال کو ہمسایہ ملک لیبیا کی صورت حال سے مماثل قرار دیا۔