ناسا نے جیمز ویب ٹیلی اسکوپ سے لی گئیں ’تخلیقی ستون‘ کی نئی تصاویر جاری کردیں
امریکی خلائی ادارے ناسا نے طاقتور جیمز ویب ٹیلی اسکوپ سے لی گئیں مشہور تخلیقی ستونوں (Pillars of creation) کی واضح اور نمایاں نئی تصاویر جاری کردیں۔
ناسا نے اپنی ویب سائٹ پر ان تصاویر کو جاری کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تصاویر زمین سے 6500 نوری سال کی دوری پر واقع ایگل نیبولا کی ہیں ، جسے انسان کی اب تک کی سب سے بڑی کھوج سمجھا جاتا ہے۔
ناسا کے مطابق اس سے قبل 1995 میں ہبل ٹیلی اسکوپ سے ان تخلیقی ستونوں کی تصاویر لی گئی تھیں پھر بعد ازاں 2014 میں بھی ان کی نئی تصاویر بنائی گئی تھیں۔ یہ جدید فلکیات کی سب سے مشہور اور حیرت انگیز تصویروں میں سے ایک تھیں۔اس ایگل نیبولا کو تخلیقی ستون (Pillars of creation) کا نام دیا گیا تھا۔ تخلیقی ستون (Pillars of creation) کائنات میں وہ مقام ہے جہاں نئے ستارے بنتے ہیں جبکہ پرانے ستارے اپنی طبعی عمر پوری کرنے کے بعد فنا ہو جاتے ہیں۔ نئے ستاروں کے جنم لینے کے باعث انہیں ستاروں کی نرسریاں بھی کہا جاتا ہے۔اب ان کی تصاویر کو جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دوبارہ لیا گیا ہے جو زیادہ واضح، گہری اور رنگین ہیں، انہیں نئے سرے سے پیش کیا گیا ہے۔ان تصاویر میں گیس اور دھول کے گھنے بادلوں کے وسیع تصادم دکھائے گئے ہیں جہاں ایگل نیبولا میں نئے ستارے وجود میں آ رہے ہیں۔