ٹائی ٹینک فلم کے ڈائریکٹر کا 25 سال بعد فلم سے متعلق اہم انکشاف


ہالی وڈ فلم ٹائی ٹینک کی ریلیز کو 25 سال مکمل ہوگئے ہیں مگر اب بھی مداحوں کی جانب سے اکثر یہ سوال سامنے آتا ہے کہ جب روز (ہیروئین کیٹ ونسلیٹ)کو بچایا جاسکتا تھا تو جیک (ہیرو لیونارڈو ڈی کیپریو)کو اس تختے پر جگہ دیکر زندہ کیوں نہیں رکھا گیا؟اس بارے میں ماضی میں فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون کہتے رہے تھے کہ جیک کی موت کہانی کے لیے ضروری تھی اور لکڑی کے تختے پر روز اور جیک کا اکٹھے بچنا ناممکن تھا۔مگر اب جیمز کیمرون نے اپنے ماضی کے مقف سے یوٹرن لیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ٹائی ٹینک ڈوبنے کے بعد جیک زندہ بچ سکتا تھا۔10 فروری 2023 کو ٹائی ٹینک کو مختلف ممالک میں دوبارہ ریلیز کیا جارہا ہے اور اس موقع پر جیک کے زندہ بچنے کے سوال کا حتمی جواب جاننے کے لیے جیمز کیمرون کی جانب سے ایک سائنسی تحقیق کرائی گئی۔سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے تحقیق کے دوران جیک اور روز کی جسامت کے ایک جوڑے کو ایک لکڑی کے تختے پر چڑھا کر مختلف تجربات کیے۔ان تجربات سے علم ہوا کہ جیک اور روز دونوں اس لکڑی کے تختے کو بچنے کے لیے استعمال کرسکتے تھے اور ان کے بالائی جسم پانی سے اوپر ہوتے۔اسی طرح اگر روز کی جانب سے اپنی لائف جیکٹ جیک کو دے دی جاتی تو وہ اپنے جسم کو گرم رکھنے میں کامیاب ہوجاتا جس سے بھی اس کے بچنے کا امکان بڑھ جاتا۔ان تجربات کے بعد جیمز کیمرون نے تسلیم کیا کہ روز کے ساتھ لکڑی کے تختے پر جیک کا بچنا ممکن تھا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مختلف عناصر کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے اور ہمارے خیال میں یہ مشکل عمل تھا، جیک کبھی کچھ ایسا کرنے کی کوشش نہیں کرتا جس سے روز کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ تحقیق کے نتائج سے ہمیں معلوم ہوا کہ فلم میں تختے کا حجم چھوٹا رکھنا چاہیے تھا تاکہ ناظرین کے ذہنوں میں کوئی سوال باقی نہیں رہتا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ دسمبر 2022 میں جیمز کیمرون نے اسی سائنسی تحقیق کے ابتدائی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جیک یا روز میں سے صرف ایک ہی تختے پر چڑھ کر بچ سکتا تھا۔اس موقع پر انہوں نے بتایا تھا کہ ہم نے برفانی پانی میں متعدد طریقوں کی آزمائش کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ دونوں تختے پر زندہ رہ سکتے تھے یا نہیں، نتائج سے واضح ہوا کہ صرف ایک ہی زندہ بچ سکتا تھا۔جیمز کیمرون کے مطابق جیک کو مرنے کی ضرورت تھی، یہ فلم محبت اور قربانی کے گرد گھومتی تھی اور محبت کا پیمانہ قربانی تھی۔

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in