پانی کے کم ھوتے وسائل

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پانی کےذخائر تیزی سے کم ھو رھے ہیں – پاکستان ایک زرعی ملک ھے جہاں پانی کی ضروریات بارش ، نہروں، اور ٹیوب ویل سے پوری کی جاتی ہیں -پاکستان کا نہری نظام دنیا کا سب سے بڑا نہری نظام ہے۔یہ تقریبا ۱۵۰ سال پرانا ہے ۔انگریزوں نے برصغیر میں نہری نظام کی بنیاد رکھی جیسے قیام پاکستان کے بعد میں وسعت دی گئی ۔دریائے سندھ کو پاکستان کے نہری نظام میں ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔دریائے پر ۲۰ مختلف بند اور ہیڈ و رکس بنا کر ۴۸ مختلف نہریں نکالی گئیں۔ جس کی کل لمبائی ۴۱۰۰۰ کلومیٹر ہے۔اور اس سے لاکھوں ایکڑ آراضی سیراب ہوتی ہے۔
پاکستان میں نہروں کی چار اقسام ہیں جن میں طغیانی نہریں ،دوامی نہریں ،غیر دوامی نہریں ،رابطہ نہریں شامل ہیں۔ ان نہروں کے اپنے ہیڈورکس ہوتے ہیں جنکے زریعے انہیں کنٹرول کیا جاتا ہے۔
رابطہ نہروں کو سب نہروں میں مرکزی چثیثت حاصل ہے کیونکہ رابطہ نہروں کے زریعے ایک دریا کے پانی کو دوسرے دریا میں منتقل کی جاتا ہے۔ نہری نظام کا مقصد پاکستان میں زرعی زمینوں کو سیراب کرنا ہے۔تقریبا ۴۳ فیصد زمینوں کو نہری پانی سے سیراب کیا جاتا ہے جبکہ باقی زمینوں کو ٹیوب ویل کے زریعے سیراب کیا جاتا ہے۔ ان نہروں میں ماہی پروری بھی کی جاتی ہے جس سے حکومت کو اربوں روپے کا رونیو ملتا ہے۔

Visited 1 times, 1 visit(s) today

You might be interested in