پاک بحریہ میں آئندہ برس سے ہنگور کلاس آبدوزوں کی شمولیت کا آغاز ہو گاذرائٰع

پاکستان نیوی کے لئے پہلی ٹائپ او تھری نائن ہنگور کلاس سب میرین چائنہ شپ بلڈنگ انڈسٹری کارپوریشن میں تیار کی جا رہی ہے

پہلی ہنگور کلاس آبدوز اگلے برس لانچنگ اور سی ٹرائلز کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پاک بحریہ میں باضابطہ طور پر شامل ہو گی

تیاری کے مختلف مراحل سے گزرنے والی سات ہنگور کلاس آبدوزوں یکے بعد دیگرے پاکستان نیوی میں شامل ہوں گی

پاکستان اور چین کے درمیان 8 ہنگور کلاس آبدوزوں کی تیاری کے لئے 2015 میں معاہدہ ہوا تھا

معاہدے کے تحت 4 ہنگور کلاس آبدوزیں چین اور 4 کراچی شپ یارڈ اینڈ انجنئِرنگ ورکس میں تیار کی جا رہی ہیں

دفاعی ذرائع کے مطابق ہنگور کلاس آبدوزوں کی تیاری پاکستان کی تاریخ کے بڑے دفاعی معاہدوں میں سے ایک ہے

پاکستان کو ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے تحت ملنے والی ہنگور کلاس سب میرینز ائیر انڈیپینڈنٹ پروپلشن سسٹم سے لیس ہیں

2028 میں 8 ہنگور کلاس سب میرینز کی ڈلیوری مکمل ہو جائے گی

اٹیک سب میرین سمجھی جانے والی ہنگور کلاس اپنی نوعیت کی خاموش ترین آبدوزوں میں شمار ہوتی ہیں

نیوکلیئر کروز میزائل بابر لانچ کرنے کی صلاحیت کے باعث انہیں پاکستان کی سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت میں کلیدی حیثیت حاصل ہو گی

کراچی شپ یارڈ اینڈ انجنئیرنگ ورکس میں اس وقت 2 ہنگور کلاس سب میرینز کی تعمیر جاری ہے

کراچی شپ یارڈ اینڈ انجنئیرنگ ورکس میں ایک سب میرین کی کیل لیئنگ اور اسٹیل کٹنگ بھی ہو چکی ہے

2028 میں 8 نئی ہنگور کلاس سب میرینز اور 3 آپ گریڈڈ اگوسٹا 90 بی سب میرینز کے ساتھ پاکستان نیوی کے پاس ائیر انڈیپینڈنٹ آبدوزوں کی تعداد 11 ہو گی

تمام آبدوزیں کروز میزائل بابر کی لانچنگ کی صلاحیت کے باعث پاکستان کی سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت کو تقویت بخشیں گی

Visited 2 times, 1 visit(s) today

You might be interested in