پولینڈ کے بعد سلواکیہ کا بھی یوکرین کو جنگی طیارے دینے کا فیصلہ، روس نے خبردار کر دیا
پولینڈ کے بعد سلواکیہ نے بھی مدد کیلئے یوکرین کو سوویت دور کے جنگی جہاز دینے کا فیصلہ کرلیا، اتحادیوں کی جانب سے جنگی جہازوں کی فراہمی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سختی سے خبردار کردیا۔
سلواکیہ، پولینڈ کے بعد دوسرا نیٹو رکن ملک بن گیا ہے جس کی جانب سے یوکرین کو سوویت دور کے مگ 29 جنگی طیارے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سلواکیہ کے وزیراعظم ایڈورڈ ہیگر نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ ان کی حکومت نے 13 مگ 29 جنگی طیارے یوکرین کو دینے کی منظوری دے دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلواکیہ کی جانب سے اپنے کے یو بی ائیر ڈیفنس سسٹم کا کچھ حصہ بھی یوکرین کو بھیجنے کا معاملہ زیر غور ہے۔
سلواکیہ کے وزیر اعظم نے یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کی مزید ہتھیار کی فراہمی کی کال پر دیگر رہنماؤں کے مثت جواب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وعدہ ضرور وفا کیا جائے گا۔
دوسری جانب روسی ترجمان نے نیٹو اتحادیوں کی جانب سے یوکرین کو جنگی جہاز فراہم کرنے کے معاملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کو طیارے فراہم کرنے سے روس کے اسپیشل ملٹری آپریشن پر کوئی اثر نہیں پڑیگا لیکن یوکرین اور اسکے عوام کیلئے پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
روسی ترجمان دمیتری پاسکوف کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ روس کے اسپیشل ملٹری آپریشن کے دوران یہ ساری چیزیں تباہی کے نشانے پر ہوں گی۔
واضح رہے کہ سلواکیہ نے مگ 29 فلیٹ کو گزشتہ برس گراؤنڈ کر دیا تھا اور اب وہ ان جہازوں کو استعمال نہیں کرتا جبکہ یوکرین نے مغربی ممالک سے چوتھی جنریشن کے ایف 16 طیارے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل نیٹو رکن ملک پولینڈ کی جانب سے بھی یوکرین کو 4 مگ 29 جہاز فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے وقت یوکرین کے پاس 120 جنگی صلاحیتوں کے حامل مگ 29 اور Su27 طیارے موجود تھے۔