پی ٹی آئی کی حکومت اور پاکستان


1947 سے 2018 تک پاکستان کے ذمے 30،000 ارب روپے کے مجموعی قرضے واجب ادا تھے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے تین سالوں سے زائد عرصے میں یہ قرضے 60,000 ارب روپے تک پہنچ چکے تھے۔

بجلی: 2018 میں گردشی قرضہ 1100 ارب روپے تھا۔ پی ٹی آئی کے ساڑھے تین سسلہ دور میں قرضہ 2.5 ٹریلین روپے تک بڑھ گیا

گیس: 2018 میں جب پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو گردشی قرضہ 350 ارب روپے تھا۔ پی ٹی آئی حکومت کے دوران گردشی قرضہ بڑھ کر 1.4 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا۔

پی ایس او: 2018 میں جب پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو پی ایس او کا گردشی قرضہ 200 ارب روپے تھا۔ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں – پی ایس او کا گردشی قرضہ 650 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

تجارتی خسارہ: 10 اپریل 2022 کو – پاکستان کا تجارتی خسارہ 45 بلین ڈالر ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا، جو پاکستان کی پوری 75 سالہ مالیاتی تاریخ میں اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ .

بجٹ خسارہ: 10 اپریل 2022 کو – پاکستان کا بجٹ خسارہ 5,500 بلین روپے ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا، جو پاکستان کے پورے 75 سالوں میں اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔

Visited 3 times, 1 visit(s) today

You might be interested in