کیا اس الیکشن ووٹنگ پیٹرن تبدیل ھو گا؟
ایک تجزیہ ھمارے یہاں رواج ھے کہ نسل در نسل سیاسی وابستگی چلتی ھے- پیو ریسرچ کے مطابق امریکہ کے صدارتی الیکشن میں ووٹر کی پارٹی وابستگی تبدیل ہوتی رھتی ھے- بھارت میں پارٹی وابستگی بہت مضبوط ھے-
پاکستان میں جماعت اسلامی ، مسلم لیگ ، پیپلز پارٹی کے ووٹر کی وابستگی تبدیل ھونے کے دس فیصد سے بھی کم چانس ہیں- پی ٹی آئی کی اپریل ۲۰۲۲ اور نومبر ۲۰۲۳ کی مقبولیت میں بہت فرق آ چکا ھے- عمران خان کی گرفتاری اور دوسری بڑی قیادت کے پارٹی چھوڑنے کی وجہ سے ووٹر کشمکش کا شکار ہے –
۲۰۰۲ میں نواز شریف ملک سے باھر تھے ۴۱% ٹرن آؤٹ تھا- پی ایم ایل ( کیو) کو ٹوٹل ووٹ کا ۲۵% ملا- نون لیگ کو صرف ۱۹ سیٹیں ملیں-
۲۰۰۸ میں ٹرن آؤٹ ۴۳% تھا- پیپلز پارٹی نے ۹۱ سیٹیں جبکہ مسلم لیگ نے ۶۹ سیٹیں جیتیں –
۲۰۱۳ الیکشن میں ۵۵% ٹرن آؤٹ تھا-نون لیگ کو ۱۴ملین، پی ٹی آئی کو آٹھ ملین اور پیپلزپارٹی کو سات ملین ووٹ ملے-
موجودہ الیکشن میں ووٹنگ پیٹرن کی تبدیلی کے امکانات کم ہیں – کیونکہ برادری، تعلق داری، مذھبی رجحان ووٹنگ پیٹرن کی بنیاد بنتے ہیں-