۳۰ سال سے التوا میں پڑا پاکستان- ایران پائپ لائن کا منصوبہ مزید التوا کا شکار

پاکستان نے گیس پائپ لائن منصوبے میں ایران سے اپنی ٹھیکے کی ذمہ داریوں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان میں امریکی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اس منصوبے پر عمل درآمد کی راہ میں یہ سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

ایران سے پاکستان تک قدرتی گیس کی ترسیل کے لیے 2,775 کلومیٹر طویل پائپ لائن کی تعمیر پر گفتگو 1995 میں شروع ہوئی تھی لیکن پاکستان میں فنڈز کی کمی اور ایران کی جوہری سرگرمیوں پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی بنا پر یہ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی ہے۔

Visited 2 times, 1 visit(s) today

You might be interested in