پاکستان میں انٹر ٹینمنٹ اور سپورٹس کا فقدان معاشرتی گٹھن کا سبب
پاکستان میں انٹر ٹینمنٹ اور سپورٹس کا فقدان معاشرتی گٹھن کا سبب بن رہے ہیں-
ڈرامہ اور فلم فی الحال ویب پر نہیں اور کھیلوں کے میدان آہستہ آہستہ ختم ہو رہے ہیں۔
کسی بھی معاشرے میں سپورٹس اور سینیما تفریح کا بہترین ذریعہ سمجھے جاتے ہیں اور دھشت گردی کی جنگ نے پاکستان میں ان دونوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے-
ماھرین کا خیال ہے کہ ٹی وی ڈرامہ اور ویب سیریز انٹر نیٹ پر بہت مقبول ہو رہی ہیں اور ہمارا حصہ اس میں نہ ہونے کے برابر – ہم کوئی بڑا ڈیجیٹل پلیٹ فارم جیسا کہ بھارت میں پرائم ویڈیو یا سونی ہے ، وہ بھی قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں -اچھوتی اور منفرد کہانیاں جو معاشرے کی پیچیدگیوں اور موجودہ دور کے مسائل سے جڑی ہوں ان کی بہت کمی ہے-ایسی کہانیوں کی پاکستان میں مقبولیت کے بہت امکانات ہیں – ۱۹۸۰ کی دھائی میں پی ٹی ڈراموں نے بہت مقبولیت حاصل کی لیکن پھر پرائیوٹ ٹی وی کی پروڈکشن کا پی ٹی وی مقابلہ نہ کر سکا- بھارت کا ٹی وی ڈرامہ کمزور تھا لیکن اب انٹر نیشنل پلیٹ فارم جیسا کہ نیٹ فلیکس وغیرہ ہیں ان کی وجہ سے بھارتی ویب سیریز بہت مقبول ہو رھی ہیں-
۱۹۷۰ اور ۸۰ کی دھائی میں پاکستان میں فلم بھی بن رہی تھی،ریڈیو کی نشریات بھی عوام میں مقبول تھیں اور نان پروفیشنل بنیادوں پر تھیٹر پر بھی بہترین کام کیا جا رہا تھا۔پاکستان ٹیلی ویژن کے ڈرامہ سیریل ’الف نون‘ ’وارث‘ ، دھوپ کنارے، دھواں، خدا کی بستی، ایلفا بریو چارلی، آنگن ٹیڑھا، اندھیرا اجالا، ففٹی ففٹی، شاہکار پروڈکشن تھیں- پھر ۱۹۹۰ کی دھائی میں سٹیج ڈرامہ بڑا مقبول ہوا-
ماضی قریب میں اے آر وائی ڈیججیٹل، جیو انٹر ٹینمنٹ ، ھم ٹی وی نے ڈرامے کے خلا کو پر کرنے کی کوشش کی ہے- یہ کوشش تاحال جاری ہے- اب سینما بھی آہستہ آہستہ واپس آ رھا ہے لیکن اچھے اور منفرد کہانی لکھنے والوں اور اداکاروں کی شدید کمی ہے- میوزک انڈسٹری البتہ بہتر پر فارم کر رہی ہے-
کرکٹ اب آہستہ آہستہ واپس آرہی ہے- پی ایس ایل نے کرکٹ کی واپسی میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن باقی کھیل ابھی جمود کا شکار ہیں- خاص طور پر ہاکی، سکواش ، کبڈی اور اتھلیٹیکس جو کہ بڑے مقبول کھیل ہوتے تھے ، حکومتی اداروں کی عدم توجہی کے باعث کسم پرسی کا شکار ہیں- اولمپک ایسوسی ایشن پچھلے بیس سالوں سے جھگڑے کی بھینٹ چڑھ چکی ہے- جس سے کھیلوں کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے –