سفر وسیلہ ظفر
سفر وسیلہ ظفر ھے، ضرور کرنا چاھیے، مگر بیگانی ایئر لائن سے – اپنی ، پی آئی اے تو بالکل چڑی چڑی ھو چکی ھے- کبھی جہازوں میں پٹرول نہیں تو کبھی پائلٹ کا موڈ نہیں- پی آئی اے کے مسائل پیاز کے چھلکے کی مانند ہیں- ایک چھیلو تو نیچے ایک اور ، پرت در پرت – ایک اور ماہ کے بعد پٹرول مل بھی گیا تو جہاز زنگ آلود ھو چکے ھونگے- ٹائر چوری کر کے بیچنے کی تو ھمارے گلی محلوں میں وبا ویسے ہی پرانی ھے-
اب ای سی ایل پر بھلے نام ھو یا نہ ھو، باھر جانے کے سارے راستے بند ھوتے جا رھے ہیں- ریلوے پر زیادہ سے زیادہ سمہ سٹہ تک محفوظ ھے- آگے ٹریک سلپ کرتا ھے- پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو واپس علم نہیں کہاں سے لے کر آئیں گے- کچھ کھیل گراؤنڈ کے اندر اتنے خطرناک نہیں ہوتے جتنے گراؤنڈ کے باھر- کرکٹ ان میں سے ایک ھے- پاکستان کی ٹیم کو کہا گیا ھے کہ جیسے ہی جہاز پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ھو، اپنے آپ کو گراؤنڈ میں سمجھیں اور ھلمٹ پہن لیں-
قوم کو ویسے اتنا ناراض ھونے کی ضرورت نہیں- کیا یہ پہلی دفع ھے- سیلاب کے بعد باقاعدگی اور منصوبہ بندی سے اگر کوئی مصیبت پاکستان پر نازل ھوتی ھے تو وہ پی سی بی ھے- سیلاب بھی جل دے کے نکل جاتا ھے اور پی سی بی کا چیئر مین اور سلیکٹر بھی- تباھی کا تخمینہ ھم نے کبھی لگایا ھی نہیں-
پی آئی اے، پی سی بی، پی ٹی وی، سیلاب ، ڈینگی ، پٹرول یہ اب ھماری قسمت ھے کوئی چوائس نہیں – ان سے سمجھوتہ کر لیں – ورنہ بیگانی ایئر لائن پکڑیں اور نکل لیں –