Hassas ore behiss mashray ka fark
مغربی معاشروں میں چھوٹی چھوٹی چیزوں سے احساس اور قربانی کے جزبے کو اجاگر کرنے کی حتی الوسع کوشش کی جاتی ہے تاکہ معاشرے میں نظم وضبط اور باہمی بھائی چارہ پروان چڑھے- ھمارے ہاں خود غرضی کی آبیاری کی جاتی ہے، جو کہ استحصالی معاشرے کو جنم دیتی ہے-
منظم معاشرے میں تحمل، بردباری ،عدل و انصاف اور سیاسی استحکام کی حکمرانی ھوتی ہے جبکہ خودغرضی ہر قدم پر قانون توڑنے کے لئے مجبور کرتی ہے، بگاڑ پیدا کرتی ہے اور سیاسی عدم استحکام کو جنم دیتی ہے-
مغربی معاشروں میں انسانوں کے بنیادی حقوق تو ایک طرف ، جانوروں کے حقوق تک کے لئے جی جان سے کوشش کیجاتی ہے ھمارے ھاں سیلاب سے متاثرہ کروڑوں لوگ امداد کے متلاشی ہیں لیکن، مجال ھے، بے حسی ھمیں کچھ نھی کرنے دے – ھم بحثیت معاشرہ ذھنی طور پر مفلوج ھوتے جا رھے ہیں-
جب سے سیاست اور حالات حاظرہ پر تبصروں نے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور اردو ادب ھمارے ھاں سے غائب ھوا ہے تب سے اخلاقیات، رواداری اور اپنائیت بھی روٹھ گئی ھے- مغرب میں البتہ انہوں نے سیاست کو سیاست کے ایوانوں تک محدود رکھا ہے اور عام زندگی میں انگلش لٹریچر کو اپنا ھم نوا بنا رکھا ہے – سٹیفن کنگ ، سٹین لی، پاؤلو کولیھو ، نوم چومسکی، سٹیفن کووی، اور بہت سے دوسروں نے ادب کو سنبھال رکھا ھے- اور یہ ان کی معاشرتی زندگی کی کامیابی کا راز ہے-
حساس اور بے حس معاشرے کا فرق
عتیق الرحمانمغربی معاشروں میں چھوٹی چھوٹی چیزوں سے احساس اور قربانی کے جزبے کو اجاگر کرنے کی حتی الوسع کوشش کی جاتی ہے تاکہ معاشرے میں نظم وضبط اور باہمی بھائی چارہ پروان چڑھے- ھمارے ہاں خود غرضی کی آبیاری کی جاتی ہے، جو کہ استحصالی معاشرے کو جنم دیتی ہے-منظم معاشرے میں تحمل، بردباری […]